اسلام آباد ، سیکٹر آئی ٹین فور میں خودکش دھماکہ، پولیس اہلکار شہید ، 3 اہلکار وں سمیت متعدد افرادزخمی

اہلکاروں نے ٹیکسی کو روکا اور تلاشی کے دوران گاڑی میں موجود دھماکا خیز مواد پھٹ گیا،زخمی پمز اسپتال منتقل

42

اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین فور میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 3 اہلکار وں سمیت متعدد افرادزخمی ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ایگل سکواڈ کے اہل کاروں نے ایک ٹیکسی کو روکا اور تلاشی کے دوران گاڑی میں موجود دھماکا خیز مواد پھٹ گیا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکے میں ایک پولیس اہل کار شہید ہوگیا جب کہ 4اہل کار زخمی ہوئے ہیں، جنہیں پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔شہید اہل کار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے نام سے ہوئی ہے جب کہ زخمیوں میں اہل کار محمد حنیف، محمد یوسف اور محمد بلال شامل ہیں۔دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔غیر متعلقہ گاڑیوں کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔

دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی ٹیمیں جائے وقوع پہنچ گئے جب کہ ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق د اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور چیکنگ چل رہی تھی۔پولیس جوانوں نے چیکنگ کے دوران ایک مشکوک گاڑی کو روکاگاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک ایگل سکواڈ کا جوان ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین شہید ہوگیا ہے۔

پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ہیں۔آئی ٹین فور 31 نمبرگلی کے باہر خود کش حملہ آور نے خود کو اڑایا۔4 پولیس ملازمین اور 3 سولین زخمی پمز ہسپتال پہنچے ہیں ۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ نے واقعے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مشکوک سمجھ کر گاڑی کو روکا تھا، جس میں ایک مرد اور ایک خاتون سوار تھیں۔ڈی آئی جی کے مطابق ’ان کی سرچ ہو رہی تھی کہ لمبے بالوں والے لڑکے نے گاڑی اور اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا، جس سے دہشت گرد ہلاک اور چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس اہلکار نے گاڑی کا دروازہ کھولا ہوا تھا اور مشکوک شخص کو اندر جانے سے روک رہا تھا، جس پر وہ اندر کی جانب جھکا اور اس نے ایک بٹن دبایا جس سے دھماکہ ہوگیا۔سہیل ظفر چٹھہ نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ایک مرد اور خاتون کے جسمانی اعضا اکٹھے کر لیے گئے ہیں جبکہ تحقیقات کے بعد میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کے مطابق بروقت کارروائی سے شہر دہشت گردی کے بڑے حملے سے محفوظ رہ گیا۔ شہدا اور زخمی جوانوں کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتے ہیں۔ دہشت گرد کچھ عرصے سے پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو شکست دے سکیں۔ دہشت گرد پولیس اور عوام پر حملہ کرنے کی غرض سے گنجان آباد علاقے میں دھماکا کرنا چاہتے تھے ۔

ڈائریکٹر پمز خالد محسود نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا پولیس آفیسر سیکرٹری ہیلتھ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔سب چیزیں مدنظر رکھتے ہوئے زخمیوں کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔اب تک 10 زخمی ہمارے پاس لائے گئے ہیں ۔دو افراد کی ڈیڈ باڈیز لائی گئی ہیں،خالد محسود نے کہا ایک پولیس اہلکار اور ایک شہری کی ڈیڈ باڈی لائی گئی ہے۔خمیوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔پو سٹ مارٹم کے عمل کو بعد میں دیکھیں گے۔دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ اسلام آباد کے جڑواں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کرکے حکام نے نماز جمعہ کے اجتماعات کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ۔

دریں اثناء وزیراعظم شہبا ز شریف نے خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پولیس اہلکارو ں نے لہو کا نذرانہ دے کر دہشتگردوں کا روکا ، قانون نافذ کرنے والوں کی بروقت کارروائی سے دہشتگردی کا منصوبہ ناکام ہو گیا عوام دہشتگردی کو روکنے کیلئے سیکورٹی فورسز سے تعاون کریں۔ وزیراعظیم نے شہید ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہدا پیکج دینے کی بھی ہدایت کی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر داخلہ راناثناء اللہ ،سابق صدر آصف علی زرداری ،مولانا فضل الرحمان، چوہدری شجاعت، پرویزالہی ،عمران خان ،سراج الحق سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔