وزیراعظم صاحب کہاں ہیں اجلاس میں آ کر پالیسی بیان دیں میرے سو لوگ شہید ہوئے ہمیں موقع نہیں دیا جاتا یہاں سب لوگ گپ شپ لگا رہے ہیں،نور عالم خان

115

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں سانحہ پشاور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے چیئرمین پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی نور عالم خان حکومت پر برس پڑے انھوں نے کہا کہ آرمی چیف پارلیمینٹ میں آ کر قومی سلامتی کے حوالے سے بریفنگ دیں وزیراعظم صاحب کہاں ہیں اجلاس میں آ کر پالیسی بیان دیں میرے سو لوگ شہید ہوئے ہمیں موقع نہیں دیا جاتا یہاں سب لوگ گپ شپ لگا رہے ہیں

جب تک پنجاب میں کوئی بندہ نہیں مرے گا یہ لوگ سنجیدہ نہیں لیں گیسو افراد نہیں سات سو افراد متاثر ہوئے میں دہشتگرد ہوں یا مولانا صاحب ہیں ریڈ زون میں واقعہ ہوا میں پشاور جا رہا تھا مجھے روک لیا جاتا ہیمجھ سے شناختی کارڈ مانگا جاتا ہے اگر شناختی کارڈ نہ ہو تو کہا جاتا ہے ورنہ نہیں جا سکتے اس ملک میں خود کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتا ہوں ہمیں پاکستان سے پیار ہے سارے پختون محبت کرتے ہیں ہمیں پالیسی بتائیں اپنی پالیسی سٹیٹمنٹ دیں اجلاس بلا کر آرمی چیف کو بلایا جانا چاہیے تھاہمیں بتائیں آپ نے ہمارے ساتھ کیا کرنا ہے کیا پھر ہمارے بچے ،جوان ہماری خواتین شہید ہونگی

آپ نیہمارا کلچر ختم کر دیا افغانیوں کا مسئلہ حل کرنا ہوگا ہم پختونوں اور بلوچوں کو مزید سزا نہ دیں پارلیمنٹ کی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے سارے پختون پاکستان سے پیار کرتے ہیں مجھے آپ پالیسی بتائیں کہ وہ کیا ہے چیئرمین پی اے سی نے آرمی چیف سے پارلیمنٹ کو بریفنگ کا مطالبہ کر دیامیری چیکنگ ہوتی ہے افغانی تو ہر جگہ پھر رہے ہیں پاکستانیوں کو روکا جاتا ہیان کے کارڈ بنائے جاتے ہیں ہمیں بتا دیں کہ ہمارے ساتھ آپ نے کیا کرنا ہے ، پھر ہمارے بچوں خواتین اور مردوں نے مرنا ہے کے پی کے کے پولیس سب سے کم تنخواہیں ہیں ،کوئی اضافہ نہیں ہوتاپنجاب میں کوئی شہد ہو تو کروڑوں ملتے ہیں ہمارے سپاہی ہو دس لاکھ دیئے جاتے ہیں ہمارا کلچر ختم کر کے رکھ دیا گیا ہے

قومی سلامتی کا اجلاس بلایا جائے انھوں نے کہا کہ ان سے پوچھیں کیا کرنا ہے افغانیوں کا مسئلہ حل کریں پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں ایران میں افغانی کیمپوں میں مقیم ہیں ڈار صاحب کہاں ہیں ،ڈالر کہاں گئے ،اسٹیٹ بنک گورنر نے دو سو پچھتر پر پہنچا دیاہم سب سے زیادہ قربانی دیتے ہیں ،سب سے زیادہ وفادار بھی ہم ہیں وزیراعظم سے گزارش ہے ایوان میں آکر پالیسی بیان دیں اسلام آباد ،کیپی پولیس اور ایف سی سب سے متاثر ہے ان کا خیال کیا جائے۔