سپریم کورٹ نے اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج کردی

46

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج کردی ہے۔ عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔عدالت عظمی میں وکیل خواجہ احمد حسین نے اسلامی نظریاتی کی تحلیل کیلئے اپنی دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر موقف اپنایا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی کوئی آئینی حیثیت ہے نہ اتھارٹی،اسلامی نظریاتی کونسل اپنی فائنل رپورٹ 1996 میں پارلیمنٹ دے چکی ہے،ئین کے آرٹیکل 230(4) کے تحت کونسل نے ملکی قوانین کا اسلامی تعلیمات میں جائزہ لینا تھا،پارلیمنٹ میں حتمی رپورٹ کے بعد کونسل کو تحلیل ہوبا چاہیے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے ملکی قوانین کو جائزہ لیکر رپورٹ دی،

کونسل نے ماضی کے قوانین کا اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جائزہ لیا،مستقل کے قوانین کا جائزہ لینے کیلئے اسلامی نظریاتی آئینی باڈی ہے۔درخواست گزار نے اس موقع پر کہا کہ مستقل کے قوانین کی شرعی حیثیت کا جائزہ اب وفاقی شرعی عدالت جائزہ لے سکتی ہے اس موقع پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے وجود سے کونسے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔بعد ازاں عدالت عظمی نے اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج قرار دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا